ایکنا نیوز- عربی 21 نیوز کے مطابق ایسوسیٹیڈ پریس سے گفتگو میں مہاتیر محمد کا کہنا تھا: ٹرمپ ہر دن موقف بدل دیتا ہے اور اس طرح غیر مستقل مزاجی کی وجہ سے انکے ساتھ ڈیل یا معاملہ آسان نہیں ہوسکتا۔
ملایشین وزیراعظم نے ٹرمپ کی جانب سے موقف میں تبدیلیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے نامناسب قرار دیا۔
قابل ذکر ہے کہ سال ۲۱۰۷ کو بھی مہاتیر محمد نے وزیراعظم بننے سے پہلے ہی ٹرمپ کو عجیب و غریب اور غیر اعتماد قرار دیا تھا۔
مہاتیر محمد نے گفتگو میں روھنگیا مسلمانوں کی حالت زار پر افسوس کا اظھار کرتے ہوئے اونگ سان سوچی کے رویے کو ناشایستہ قرار دیا ۔
انہوں نے میانمار کی رہنما اونگ کے رویوں کو انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی شمار کیا۔/