نُجَباء ترجمان ایکنا سے: امریکہ و اسرائیلی رعب و دبدبے کی شکست مکتب خمینی کبیر(ره) سے ممکن ہوئی

IQNA

نُجَباء ترجمان ایکنا سے: امریکہ و اسرائیلی رعب و دبدبے کی شکست مکتب خمینی کبیر(ره) سے ممکن ہوئی

12:10 - February 11, 2021
خبر کا کوڈ: 3508889
تہران(ایکنا) نصر الشَمَّری نے مقاومت کو توازن قدرت قرار دیتے ہوئے کہا کہ عصر حاضر میں امریکہ و اسرائیل شکست ناپذیر تھے مگر مکتب خمینی و مقاومت کے مقابلے میں وہ ہار گیے۔

انقلاب اسلامی جو بانی انقلاب حضرت امام خمینی(ره) کی سربراہی میں کامیاب ہوا اور انکے بقول«معجزه صدی» و «انفجار نور» نے دنیا میں سیاسی معاملات و تجزیات کا زاویہ بدل دیا اور اس کے نتیجے میں  لبنان کی(حزب‌الله)  عراق کی(نجباء) وغیرہ زندہ مثالیں ہیں اس حوالے سے ایکنا نے نجبا کے ترجمان انجینر نصر الشَمَّری سے گفتگو کی ہے جس کا متن پیش خدمت ہے:

 

ایکنا ـ انقلاب اسلامی ایران نے اسلامی دنیا کو متاثر کیا اور عراق میں بہت سی تبدیلیاں رونما ہوئی اور اہم شخصیات  

سیدمحمدباقر صدر و سیدمحمدباقر حکیم وغیرہ نے امام کی تقلید میں سیاسی اقدامات کیے آپ انقلاب کے اثرات کے حوالے سے کیا کہنا چاہیں گے؟

 

 انقلاب اسلامی سے پہلے ہمارے لیے کوئی خاص سیاسی نمونہ موجود نہ تھا اور عراقی جوان کبھی مغربی لبریلزم، کیمونزم یا سرمایہ دارانہ نظام کی تقلید کی کوششیں کرتے اور یوں ہمیشہ ظلم و استبداد کے ہاتھوں کھیلتے ۔

 

ایک کوشش صدر شہید نے کی مگر بلا آخر انکو انکی ہمشیرہ کے ساتھ مظلومانہ انداز میں شہید کیا گیا ۔

 

جب شهید صدر نے انقلاب اسلامی اور امام خمینی(قدس سره) کی حمایت کا اعلان کیا تو عراقی جوانوں کو ایک نیا رخ ملا اور انہوں نے مرجعیت کے حکم پر انقلاب سرگرمیاں شروع کیں۔

نُجَباء ترجمان ایکنا سے:امریکہ و اسرائیل ھیبت کی شکست مکتب خمینی کبیر(ره) سے ممکن ہوئی

اس زمانے میں کوئی نشست یا محفل نہ ہوتی جہاں امام و انقلاب کی بات نہ ہو یہاں تک بعثی حاکم نے ایران کے خلاف جنگ شروع کی اور  امام خمینی(ره) کی تصویر پر پھانسی کی سزا دی جانے لگی۔

 

ایکنا ـ انقلاب اسلامی ایران کی تحریک سے  وهابیت، القاعده اور داعش کے خلاف جنگ میں کیا اثر پیدا ہوا؟

 

انقلاب اسلامی سے پہلے صورحال کچھ اور تھی مگر انقلاب اسلامی کے بعد تکفیری رژیموں نے مسلمانوں کے اندر ہی سازش شروع کی حالانہ اس حالت میں امریکہ و اسرائیل چین کی بانسری بجا رہے تھے اور وہ ان تکفیری عناصر کو صرف استعمال کررہے تھے۔

امام و رھبر نے اس صورتحال کو خوب سنبھالا اور انکی سربراہی میں اور مرجعیت کے کردار سے تکفیری کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

 

ایکنا ـ انقلاب اسلامی اور افکار امام خمینی(ره) کے مقاومت پر اثرات کیا ہیں، مقاومت کے مستقبل کے حوالے سے کیا کہنا چاہیں گے؟

 

انقلاب اسلامی سے پہلے کسی کو جرات نہ تھی کہ وہ امریکہ و اسرائیل کو آنکھ دیکھاتے اور معمولی طور پر کبھی احتجاج ہوتا یا کچھ لوگ پتھروں سے مقابلہ کرتے۔

مگر امام کے آنے سے صورتحال یوں بدلی کہ اسرائیل کو لبنان میں شکست ہوئی اور مقاومت دفاعی پوزیشن سے حملے کی پوزیشن پر آگئی اور عراق میں بھی یہ معاملہ سامنے آیا۔

 

عراق میں استعمار کے حمایت یافتہ لوگ کثیر تعداد میں امریکی فورسز کی موجودگی کے باوجود شکست کھانے پر مجبور ہوئے اور یہ سب مکتب امام خمینی(قدس) کے ثمرات ہیں۔

 

ایکنا ـ انقلاب اسلامی کا اہم پیغام کیا ہے اور مسلمانوں کی زمہ داری یا کردار کیا ہے؟

 

انقلاب اسلامی کا اہم ترین پیغام حقیقی اسلامی کی طرف بازگشت ہے جیسے امام حسین(ع) جس نے ذلت کو کسی صورت قبول کرنے سے انکار کیا۔

 

آج ایران بھی اس سیاست پر عمل پیرا ہے اور سختیوں کے باوجود وہ بھی کامیابی کیطرف گامزن ہے.

 

آج تمام اسلامی ممالک ایک حد تک اس بات کو سمجھ چکے ہیں کہ مقاومت کا راستہ کامیابی کا راستہ ہے اور وہ اس کی حمایت کی طرف آرہے ہیں۔

 

ایکنا ـ ایران کے دباو کی اصل وجہ کیا ہے اور افکار امام خمینی(ره) کی پیروی میں اس کا مقابلہ کیسے ممکن ہے؟

 

درست ہے کہ دشمن سازش کرتا ہے مگر خدا بھی انکی سازش کا خوب جواب دیتا ہے اور آج پابندیوں کے مقابلے میں ایران الٹا ترقی و پیشرفت کی سمت گامزن ہے۔

 

آج افکار امام راحل(قدس سره) اور رھبر معظم کی سربراہی میں وہ بہترین حالات کی سمت جارہا ہے اور یہی فکر امام کا تقاضا ہے۔

 

ایکنا ـ کیا کوئی خاص پیغام دینا پسند کریں گے؟

 

خدا کا شکر ہے کہ ہم انقلاب اسلامی کے دور میں زندگی بسر کررہے ہیں اور امام و ر رھبر کے افکار کے سایے میں اندیشہ محمدی و شجاعت علوی و مقاومت حسینی کے دروازے ہم پر کھول چکے ہیں اور یہ انقلاب کا دور ہے اور دشمن شکست کی سمت گامزن ہے اور یہ تحریک ظهور مبارک امام زمان(عجل الله تعالی فرجه‌الشریف) کے لیے زمینہ فراہم کررہی ہے۔/

 

گفت‌وگو  اشرف بصیری

3953121

 

نظرات بینندگان
captcha