سانحہ پشاور میں شہداء کی تعداد 60 ہوگئی، 200 زخمی

IQNA

سانحہ پشاور میں شہداء کی تعداد 60 ہوگئی، 200 زخمی

8:54 - March 05, 2022
خبر کا کوڈ: 3511426
پشاور کی امامیہ مسجد میں ہونیوالے خودکش حملے کی ذمہ داری تکفیری تنظیم داعش نے قبول کرلی/ عالمی سحطح پر مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔

ایکنا نیوز کے مطابق پشاور کی امامیہ مسجد میں ہونیوالے خودکش حملے میں شہداء کی تعداد 60 سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ اس سانحہ میں تقریباً 200 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں پاکستان کے مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والے اہل تشیع مسلمان بھی موجود ہیں۔ کوچہ رسالدار میں واقع مسجد امامیہ میں نماز جمعہ کے دوران یہ خودکش حملہ کیا گیا ہے۔ حملے میں دیسی ساختہ بم استعمال کیا گیا ہے۔

  پشاور میں اہل تشیع کی جامع مسجد پر ہونے والے دہشتگردانہ حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آچکی ہیں۔ سی سی ٹی وی ویڈیوز نے پولیس کی سکیورٹی کے ضمن میں تربیت، اہلیت اور حیثیت پر سخت سوالات اٹھا دیئے ہیں۔ ویڈیوز میں سیاہ لباس میں ملبوس خودکش حملہ آور اچانک پستول نکال کر پولیس والوں پر فائرنگ کرتا ہے۔ جس کے نتیجے میں ایک اہلکار زخمی ہو کر گرتا ہے جبکہ دوسرا اہلکار جان بچا کر وہاں سے دور بھاگتا ہے۔ خودکش حملہ آور اسی پسٹل سے فائرنگ کرتا ہوا مسجد میں داخل ہوتا ہے جبکہ دہشتگرد کا ایک اور ساتھی پیچھے سے آ کر زخمی پولیس اہلکار کی رائفل اٹھا کر باہر موجود افراد پر فائرنگ شروع کرتا ہے۔ امامیہ مسجد میں ہونے والے خودکش حملے میں شہداء کی تعداد 60 سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ اس سانحہ میں تقریباً 200 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں پاکستان کے مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والے اہل تشیع مسلمان بھی موجود ہیں۔

 

سانحہ پشاور میں شہداء کی تعداد 60 ہوگئی، 200 زخمی

کوچہ رسالدار میں واقع مسجد امامیہ میں نماز جمعہ کے دوران یہ خودکش حملہ کیا گیا ہے۔ حملے میں دیسی ساختہ بم استعمال کیا گیا ہے، جس میں اعلٰی کوالٹی کا بارود اور بال بیرنگ کا استعمال کیا گیا۔ حملہ آور دو تھے، خودکش حملہ آور نے مسجد میں داخل ہو کر دوسری صف میں دھماکہ کیا جبکہ حملہ آور کا ساتھی اور ممکنہ سہولتکار فائرنگ کرتے ہوئے واپس فرار ہوا۔

عالمی تکفیری دہشت گرد تنظیم داعش نے پشاور حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا اعلان کیا ہے اور انکی سائٹ پر اس حوالے سے باقاعدہ رسمی بیان جاری ہوا ہے۔

محض چار روز قبل اسی علاقے کے ایک گھر میں دیسی بم حملہ کیا گیا تھا، مگر انتظامیہ اور پولیس نے اس حساس علاقے میں سکیورٹی کے خاطر خواہ انتظامات نہیں کئے۔ اہل تشیع مذہبی جماعتوں نے سانحہ پشاور کے خلاف سوگ اور اتوار کے دن ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔

نظرات بینندگان
captcha